Contents
Pakistan Telecommunication Authority Increases Buffer Between New SIM Cell Sessions
New SOP will come into force on 24th January 2024
Buffer increased from 8 hours to 7 days
The Pakistan Telecommunication Authority (PTA) has announced that it is increasing the buffer between new SIM cell sessions from 8 hours to 7 days. This new Standard Operating Procedure (SOP) will come into effect from 24 January 2024.
The PTA says the decision to increase the buffer has been taken to “further enhance the effectiveness” of its efforts to protect consumers’ interests against the release of illegal sims.
What are the changes?
The new SOP makes the following changes:
- The buffer between successful new SIM cell sessions will be increased from 8 hours to 7 days.
- This means that a user has to wait 7 days after the new SIM card is activated before he can purchase another one.
- Buffer for duplicate SIMs and Mobile Number Portability (MNP) will last 8 hours.
Why is the PTA making this change?
The PTA says the buffer increase is necessary to prevent the release of illegal sims. Illegal SIMs are often used for criminal activities, such as fraud and terrorism.
The PTA argued that the 8-hour buffer was not long enough to effectively prevent the release of illegal drugs. The agency says the 7-day buffer will give it more time to investigate potential fraud.
What are the implications of the change?
The increase in buffer is likely to have many impacts on mobile phone users in Pakistan. For example, it could make it more difficult for people to replace lost or stolen SIM cards. If people are traveling, it may also be difficult for them to buy new SIM cards.
The PTA says it is aware of the potential inconvenience the new SOP may cause. However, the agency says the changes are necessary to protect consumers from the dangers associated with illegal drugs.
Result
The PTA’s decision to increase the buffer between new SIM sale sessions is an important step in its efforts to combat the issuance of illegal SIMs. The new SOP is likely to have many implications for mobile phone users in Pakistan, but the PTA says the changes are necessary to protect consumers from the dangers associated with illegal sims.
Frequently Asked Questions
*What is a SIM card?
A SIM card is a small chip that is inserted into a mobile phone. The SIM card stores the phone’s unique identification number (IMSI) and other information such as the phone’s contact list.
*What is illegal SIM?
An illegal SIM is a SIM card that has been issued without proper authorization. Illegal SIMs are often used for criminal activities.
*What is PTA?
PTA is Pakistan Telecommunication Authority. PTA is responsible for regulating the telecommunication industry in Pakistan.
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے نئے سم سیل سیشنز کے درمیان بفر بڑھا دیا
نئی ایس او پی 24 جنوری 2024 کو نافذ ہوگی
* بفر 8 گھنٹے سے بڑھ کر 7 دن ہو گیا
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) نے اعلان کیا ہے کہ وہ نئے سم سیل سیشنز کے درمیان بفر کو 8 گھنٹے سے بڑھا کر 7 دن کر رہا ہے۔ یہ نیا معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (SOP) 24 جنوری 2024 سے نافذ العمل ہوگا۔
پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ بفر بڑھانے کا فیصلہ غیر قانونی سموں کے اجراء کے خلاف صارفین کے مفادات کے تحفظ کے لیے اپنی کوششوں کی “افادیت کو مزید بڑھانے” کے لیے کیا گیا ہے۔
** تبدیلیاں کیا ہیں؟**
نیا SOP مندرجہ ذیل تبدیلیاں کرتا ہے:
- کامیاب نئے سم سیل سیشنز کے درمیان بفر کو 8 گھنٹے سے بڑھا کر 7 دن کر دیا جائے گا۔
- اس کا مطلب ہے کہ ایک صارف کو نیا سم کارڈ ایکٹیویٹ ہونے کے بعد 7 دن انتظار کرنا ہوگا اس سے پہلے کہ وہ دوسرا خرید سکے۔
- ڈپلیکیٹ سمز اور موبائل نمبر پورٹیبلٹی (MNP) کے لیے بفر 8 گھنٹے رہے گا۔
پی ٹی اے یہ تبدیلی کیوں کر رہی ہے؟
پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ بفر میں اضافہ غیر قانونی سموں کے اجراء کو روکنے کے لیے ضروری ہے۔ غیر قانونی سمیں اکثر مجرمانہ سرگرمیوں، جیسے کہ دھوکہ دہی اور دہشت گردی کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔
پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ غیر قانونی سموں کے اجراء کو مؤثر طریقے سے روکنے کے لیے 8 گھنٹے کا بفر کافی طویل نہیں تھا۔ ایجنسی کا کہنا ہے کہ 7 دن کا بفر اسے ممکنہ دھوکہ دہی کی تحقیقات کے لیے مزید وقت دے گا۔
تبدیلی کے کیا مضمرات ہیں؟
بفر میں اضافے سے پاکستان میں موبائل فون استعمال کرنے والوں پر بہت سے اثرات مرتب ہونے کا امکان ہے۔ مثال کے طور پر، لوگوں کے لیے گمشدہ یا چوری شدہ سم کارڈز کو تبدیل کرنا مزید مشکل بنا سکتا ہے۔ اگر لوگ سفر کر رہے ہیں تو ان کے لیے نئے سم کارڈ خریدنا بھی مشکل ہو سکتا ہے۔
پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ وہ ممکنہ تکلیف سے آگاہ ہے جو نئے ایس او پی کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔ تاہم ایجنسی کا کہنا ہے کہ یہ تبدیلیاں صارفین کو غیر قانونی سموں سے منسلک خطرات سے بچانے کے لیے ضروری ہیں۔
نتیجہ
پی ٹی اے کا نئے سم سیل سیشنز کے درمیان بفر بڑھانے کا فیصلہ غیر قانونی سموں کے اجراء سے نمٹنے کی کوششوں میں ایک اہم قدم ہے۔ نئے ایس او پی کے پاکستان میں موبائل فون استعمال کرنے والوں کے لیے بہت سے مضمرات ہونے کا امکان ہے تاہم پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ صارفین کو غیر قانونی سموں سے منسلک خطرات سے بچانے کے لیے یہ تبدیلیاں ضروری ہیں۔
اکثر سوالات
* سم کارڈ کیا ہے؟
سم کارڈ ایک چھوٹی چپ ہے جو موبائل فون میں ڈالی جاتی ہے۔ سم کارڈ فون کا منفرد شناختی نمبر (IMSI) اور دیگر معلومات جیسے کہ فون کی رابطہ فہرست کو محفوظ کرتا ہے۔
* غیر قانونی سم کیا ہے؟
غیر قانونی سم ایک سم کارڈ ہے جو مناسب اجازت کے بغیر جاری کیا گیا ہے۔ غیر قانونی سمیں اکثر مجرمانہ سرگرمیوں کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔
*PTA کیا ہے؟
پی ٹی اے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ہے۔ پی ٹی اے پاکستان میں ٹیلی کمیونیکیشن انڈسٹری کو ریگولیٹ کرنے کا ذمہ دار ہے۔
PTA mandated 7 days process to get new SIM now have to wait 7 days to get new SIM.
پی ٹی اے کی جانب سے نئی سم حاصل کرنے کے لیے 7 دن کے پراسس کا حکم اب نئی سم حاصل کرنے کے لیے 7 دِن انتظار کرنا پڑے گا۔